سوچئے تو

1 حصہ

241بار پڑھیں

15 پسند کیا

 " غزل سوچئے تو اس جہاں میں آدمی ہے خودغرض دیکھئے تو ہر کسی کی زندگی ہے خودغرض دشمنی کا ذکر کیا ہے دوستی ہے خودغرض کل بھی دنیا خود غرض ...

×